پی آئی اے کی یورپ واپسی: لاہور سے پیرس براہِ راست پروازوں کا بحال ہونا ایک تاریخی قدم
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (PIA) نے بالآخر چار سال سے زائد عرصے بعد یورپ کے لیے اپنی براہِ راست پروازیں بحال کر دی ہیں، اور اب لاہور سے پیرس تک مسافر بغیر کسی رکاوٹ کے سفر کر سکتے ہیں۔ یہ ایک نہایت اہم سنگِ میل ہے جو نہ صرف قومی ایئرلائن کے لیے بلکہ لاکھوں پاکستانیوں کے لیے خوش آئند خبر ہے، خصوصاً ان پاکستانیوں کے لیے جو فرانس اور دیگر یورپی ممالک میں مقیم ہیں۔
پس منظر: پابندی کیوں لگائی گئی؟
جون 2020 میں یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (EASA) نے پی آئی اے کی یورپ میں پروازوں پر پابندی عائد کر دی تھی۔ یہ فیصلہ اُس وقت کیا گیا جب مئی 2020 میں کراچی میں پی آئی اے کا ایک بدقسمت طیارہ گر کر تباہ ہو گیا، جس کے نتیجے میں 97 افراد جاں بحق ہوئے۔ اس حادثے کے بعد کی جانے والی تحقیقات میں کئی سنگین کوتاہیوں اور فرضی پائلٹ لائسنسز کا انکشاف ہوا، جس نے نہ صرف قومی ایئرلائن کی ساکھ کو نقصان پہنچایا بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی پاکستان کی ہوابازی پر سوالات اٹھا دیے۔
اصلاحاتی اقدامات اور اعتماد کی بحالی
پابندی کے بعد پاکستان کی حکومت اور پی آئی اے نے کئی اصلاحاتی اقدامات اٹھائے۔ پائلٹ لائسنس کے نظام کو شفاف بنانے، سیفٹی پروٹوکولز کو اپ ڈیٹ کرنے، اور بین الاقوامی معیار کے مطابق تربیت و نگرانی کے عمل کو سخت کیا گیا۔ تقریباً چار سالہ جدوجہد کے بعد، نومبر 2024 میں EASA نے پی آئی اے کی یورپ میں پروازوں کی اجازت بحال کر دی۔
پیرس کے لیے پروازوں کی بحالی: ایک نئی شروعات
پی آئی اے نے جنوری 2025 میں اسلام آباد سے پیرس کے لیے براہِ راست پروازوں کا آغاز کیا، جس میں 330 سے زائد مسافر اور 14 کریو ممبرز شامل تھے۔ اب یہ پروازیں لاہور سے بھی دستیاب ہیں، جو ہر ہفتے دو دن (جمعہ اور اتوار) کو روانہ ہوں گی۔
پی آئی اے نے اس نئی شروعات کو یادگار بنانے کے لیے طیارے پر “I Love Paris” کا نعرہ اور ایفل ٹاور کی تصویر بھی آویزاں کی۔ یہ محض ایک سفری سہولت نہیں بلکہ قومی وقار کی بحالی کی علامت بھی ہے۔
پاکستانی کمیونٹی کے لیے ریلیف
فرانس میں مقیم پاکستانیوں کی بڑی تعداد گزشتہ چار سالوں سے پرائیویٹ یا غیر ملکی ایئرلائنز کے ذریعے مہنگے اور طویل راستوں سے پاکستان آتی تھی۔ پی آئی اے کی پروازوں کی بحالی سے اب انہیں کم قیمت اور براہِ راست سفر کی سہولت میسر آئے گی۔ اس کے علاوہ، پی آئی اے نے ایئر فرانس کے ساتھ ایک معاہدہ بھی کیا ہے، جس کے تحت مسافر پیرس سے یورپ اور برطانیہ کے 21 دیگر شہروں تک با آسانی سفر کر سکیں گے۔
معاشی و سفارتی اہمیت
یہ قدم نہ صرف ایئرلائن کی بحالی کی طرف پیش رفت ہے بلکہ پاکستان کے لیے ایک سفارتی کامیابی بھی ہے۔ یورپی یونین کی جانب سے اعتماد کی بحالی پاکستان کی ہوابازی صنعت کے لیے نئے مواقع پیدا کرے گی۔ اس سے دیگر ایئرلائنز اور ممالک کو بھی پیغام ملے گا کہ پاکستان نے اپنی ہوابازی کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے ہیں۔
نتیجہ
پی آئی اے کی لاہور سے پیرس پروازوں کی بحالی ایک تاریخی لمحہ ہے، جو نہ صرف ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کی علامت ہے بلکہ مستقبل میں پاکستان کی ہوابازی صنعت کے لیے ایک نئی راہ ہموار کر رہا ہے۔ اگر یہ تسلسل برقرار رکھا جائے تو پی آئی اے نہ صرف یورپ بلکہ دنیا بھر میں ایک مرتبہ پھر اعتماد اور وقار حاصل کر سکتی ہے۔
