مکہ مکرمہ میں داخلے پر پابندی: سعودی شہریوں اور غیر ملکیوں کے لیے سرکاری اجازت نامہ لازم قرار
سعودی عرب کی حکومت نے حج 2025 کے پیشِ نظر مکہ مکرمہ میں داخلے کے لیے نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔ بدھ، 23 اپریل 2025 (25 شوال 1446 ہجری) سے یہ فیصلہ نافذالعمل ہوگا، جس کے تحت تمام افراد — خواہ سعودی شہری ہوں یا غیر ملکی رہائشی — مکہ میں داخل ہونے کے لیے سرکاری اجازت نامہ حاصل کرنا لازمی ہوگا۔
یہ اعلان سعودی پبلک سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے جاری کیا گیا ہے تاکہ حج کے دوران رش کو منظم رکھا جا سکے اور زائرین کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
متاثرہ افراد
یہ پابندی درج ذیل تمام افراد پر لاگو ہوگی:
- ایسے سعودی شہری جن کے پاس مکہ میں داخلے کی اجازت نہیں
- سعودی عرب میں مقیم تمام غیر ملکی (ایکسپیٹ)
- عمرہ، وزٹ یا سیاحتی ویزے پر آنے والے زائرین
کوئی بھی فرد جو مکہ میں بغیر اجازت نامے کے داخلے کی کوشش کرے گا، اسے روک دیا جائے گا۔
کن افراد کو داخلے کی اجازت ہے؟
صرف درج ذیل کیٹیگریز کے افراد کو مکہ مکرمہ میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی:
- مجاز حج ورکرز: ایسے افراد جن کے پاس حرمین میں کام کرنے کے لیے باقاعدہ سرکاری ورک پرمٹ موجود ہو۔
- مکہ مکرمہ کے رہائشی: جن کا مستقل پتہ مکہ مکرمہ میں رجسٹرڈ ہو۔
- حج اجازت نامہ رکھنے والے زائرین: وہ افراد جنہوں نے باضابطہ طور پر حج کے لیے “تصریح” حاصل کیا ہو۔
اجازت نامہ کیسے حاصل کریں؟
داخلے کا اجازت نامہ حاصل کرنے کے لیے صرف درج ذیل سرکاری پلیٹ فارمز استعمال کیے جائیں:
- ابشر (Absher Individuals)
- مقیم (Muqeem Portal)
یہ دونوں سسٹمز تصریح (Tasreeh) پلیٹ فارم سے منسلک ہیں، جو عمل کو ڈیجیٹل طریقے سے آسان اور موثر بناتے ہیں۔ خاص طور پر غیر ملکی کارکنان کے لیے یہ سہولت فراہم کی گئی ہے کہ وہ پاسپورٹ آفس جائے بغیر اجازت نامہ حاصل کر سکیں۔
حج اجازت نامہ صرف ’نسک‘ پلیٹ فارم سے
حج کی ادائیگی کے خواہشمند تمام افراد کے لیے لازم ہے کہ وہ صرف نسک (Nusuk) پلیٹ فارم کے ذریعے رجسٹریشن کریں۔ یہ سعودی حکومت کا واحد سرکاری ذریعہ ہے۔
اہم نکات:
- عمرہ، وزٹ یا سیاحتی ویزہ رکھنے والے افراد حج ادا کرنے کے اہل نہیں ہیں۔
- کسی بھی غیر سرکاری یا غیر منظور شدہ ذریعے سے اجازت نامہ حاصل کرنے کی کوشش ناقابل قبول ہے۔
جعلی حج مہمات سے ہوشیار رہیں
سعودی حکام نے ایسے افراد یا گروپس سے متعلق سخت انتباہ جاری کیا ہے جو جعلی حج پیکجز یا غیر مجاز رہائش، ٹرانسپورٹ، یا اجازت نامہ فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ صرف منظور شدہ ایجنٹس سے رابطہ کریں اور کسی بھی مشتبہ سرگرمی کی اطلاع مقامی حکام یا ہیلپ لائنز پر دیں۔
عمرہ ویزا ہولڈرز کے لیے آخری تاریخ
وزارتِ حج و عمرہ کے مطابق، عمرہ ویزہ رکھنے والے تمام افراد کو لازمی طور پر 29 اپریل 2025 (1 ذوالقعدہ 1446 ہجری) تک سعودی عرب سے روانہ ہونا ہوگا۔
مقررہ وقت کے بعد مملکت میں قیام کی صورت میں درج ذیل سزائیں دی جا سکتی ہیں:
- ملک بدری (ڈیپورٹیشن)
- قید
- بھاری مالی جرمانے
قانون کی خلاف ورزی کی سزا
اگر کوئی فرد بغیر اجازت نامے کے مکہ میں داخل ہونے کی کوشش کرے یا قیام کی مدت سے تجاوز کرے تو اسے درج ذیل قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا:
- فوری ملک بدری اور دوبارہ داخلے پر پابندی
- قید کی سزا
- جرمانے
ایلیٹ عمر اوورسیز ایمپلائمنٹ کا پیغام
ایلیٹ عمر اوورسیز ایمپلائمنٹ کی حیثیت سے ہم پاکستانی ورک فورس سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ سعودی عرب خصوصاً حج کے سیزن میں سفر کرنے سے قبل تمام سرکاری ہدایات کا مکمل طور پر خیال رکھیں۔
ہم اپنے تمام امیدواروں کو فراہم کرتے ہیں:
- قانونی ویزے اور ورک پرمٹ
- اجازت نامہ حاصل کرنے میں معاونت
- سعودی قوانین اور ضوابط پر مکمل بریفنگ
ہمارا مقصد ہر فرد کو محفوظ، قانونی اور باعزت روزگار فراہم کرنا ہے۔
مزید معلومات، مشورے یا کسی بھی قسم کی رہنمائی کے لیے براہِ راست ہمارے دفاتر سے رابطہ کریں یا ہمارے آفیشل سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپڈیٹس فالو کریں۔