پولینڈ میں غیر ملکیوں کے لیے ملازمت کے دروازے بند؟ جون 2025 سے نئے سخت قوانین نافذ

یورپ میں کام کرنے کے خواہشمند غیر ملکی افراد کے لیے ایک اہم خبر سامنے آئی ہے۔ پولینڈ نے غیر ملکیوں کی ملازمت کے قوانین میں بڑی تبدیلی کا اعلان کر دیا ہے، جو یکم جون 2025 سے نافذ العمل ہوں گے۔ یہ تبدیلی پولش صدر آندرے دودا (Andrzej Duda) کی جانب سے “قانون برائے غیر ملکیوں کی ملازمت کی اجازت کی شرائط” (Act on Conditions for Permitting the Employment of Foreigners in Poland) پر دستخط کرنے کے بعد سامنے آئی ہے، جیسا کہ شینگن نیوز (Schengen.News) نے رپورٹ کیا۔

نئے قوانین کا مقصد کیا ہے؟

یہ قوانین تین اہم مقاصد کو سامنے رکھتے ہوئے بنائے گئے ہیں:

  1. موجودہ نظام میں ہونے والی بدعنوانیوں اور غلط استعمالات کا خاتمہ۔
  2. غیر ملکیوں کے لیے ملازمت کے عمل کو سادہ، شفاف اور تیز تر بنانا۔
  3. انتظامی نظام کو ڈیجیٹلائز کرنا تاکہ درخواستوں کی کارروائی میں تاخیر کم ہو۔

قانون کی تفصیلات:

نئے قانون میں کئی اہم نکات شامل کیے گئے ہیں، جن میں درج ذیل شامل ہیں:

  • غیر ملکیوں کو روزگار دینے کے لیے واضح ضوابط اور تقاضے متعین کیے گئے ہیں۔
  • کن اداروں کو غیر ملکیوں کو ملازمت دینے کی اجازت ہوگی، اس کی وضاحت کی گئی ہے۔
  • کس حکومتی ادارے کو کس سطح پر فیصلہ سازی کا اختیار ہوگا، اس کا تعین کیا گیا ہے۔
  • ایسے افراد جن کے پاس مستقل رہائش، پناہ گزین کا درجہ، یا انسانیت کی بنیاد پر قیام کی اجازت ہے، انہیں ان قوانین سے بعض رعایتیں دی گئی ہیں۔
  • “لیبر فنڈ” (Labour Fund) کے تحت شروع کیے گئے پروگرامز کا بھی ذکر کیا گیا ہے جو غیر ملکیوں کو نوکریاں تلاش کرنے اور پولش معاشرے میں ضم ہونے میں مدد فراہم کریں گے۔
  • کن قسم کے کاروبار میں غیر ملکی سرمایہ کاری کر سکتے ہیں، اس کی بھی وضاحت کی گئی ہے۔

پس منظر اور وجوہات:

پولینڈ میں غیر ملکی ملازمین کی تعداد میں گزشتہ چند سالوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ لیبر مارکیٹ بیرو میٹر کے مطابق:

  • 2022 میں غیر ملکی ورکرز کی تعداد 260,000 تھی۔
  • 2023 میں یہ تعداد بڑھ کر 530,000 ہو گئی۔

یہ اضافہ اگرچہ مختلف صنعتوں میں افرادی قلت کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوا ہے، مگر اس کے ساتھ مقامی لیبر یونینز نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا کہ کہیں یہ رجحان پولش شہریوں کے روزگار کے مواقع پر اثر انداز نہ ہو۔

ویزا پالیسی میں سختی:

حکومت نے نہ صرف ملازمت کے قوانین سخت کیے ہیں بلکہ ویزا جاری کرنے کے نظام میں بھی سختی برتی جا رہی ہے، خاص طور پر ان افراد کے لیے جو اپنے خاندان کے افراد کو پولینڈ بلانا چاہتے ہیں۔ اس کا مقصد غیر ملکی افرادی قوت کے بہاؤ کو مؤثر طریقے سے منظم کرنا ہے۔


نتیجہ:

پولینڈ کی جانب سے غیر ملکیوں کی ملازمت سے متعلق قوانین میں تبدیلی کا فیصلہ ایک اہم سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے، خاص طور پر ان پاکستانی شہریوں کے لیے جو یورپ میں روزگار کے خواب دیکھ رہے ہیں۔ یہ ضروری ہے کہ ایسے تمام افراد جو پولینڈ میں کام کرنے کے خواہشمند ہیں، وہ ان نئے ضوابط کا مکمل مطالعہ کریں، اپنے دستاویزات کو وقت پر مکمل کریں، اور کسی بھی قسم کی قانونی پیچیدگی سے بچنے کے لیے کسی مستند ادارے یا کنسلٹنٹ سے رہنمائی حاصل کریں۔

کیا آپ چاہتے ہیں کہ میں ان نئے قوانین کی مختصر ویڈیو یا پوسٹ کے لیے اردو میں سوشل میڈیا کیپشنز بھی بنا دوں؟

Similar Posts