سعودی عرب کا عمرہ زائرین کو سخت انتباہ اپریل 2025
29 اپریل کے بعد قیام پر بھاری جرمانے، قید اور ملک بدری کا سامنا
ریاض: سعودی عرب نے عمرہ زائرین کو ایک واضح، سخت اور غیر مبہم پیغام دے دیا ہے: 29 اپریل 2025 کے بعد اگر کوئی عمرہ ویزہ رکھنے والا شخص مملکت میں مقیم پایا گیا تو اسے نہ صرف بھاری جرمانوں بلکہ قید اور ملک بدری جیسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
🚨 کیوں لیا گیا یہ اقدام؟
یہ اعلان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب سعودی حکام آئندہ حج سیزن کی تیاریوں کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔ سعودی وزارت حج و عمرہ کے مطابق، موجودہ عمرہ زائرین کو 29 اپریل تک ہر صورت مملکت چھوڑنی ہوگی۔ اس کے بعد قیام کو “قانونی خلاف ورزی” تصور کیا جائے گا۔
🚨 مسئلہ کیا ہے؟
حکام کا کہنا ہے کہ بعض افراد عمرہ ویزہ ختم ہونے کے باوجود غیر قانونی طور پر قیام کر رہے تھے، جس سے:
- سیکیورٹی نظام دباؤ میں آتا ہے
- لاجسٹکس اور خدماتی اداروں پر بوجھ بڑھتا ہے
- ہجوم کنٹرول کا نظام متاثر ہوتا ہے
🔐 سیکیورٹی ہے ’سرخ لکیر‘
ڈائریکٹر پبلک سیکیورٹی لیفٹیننٹ جنرل محمد عبداللہ البسامی نے کہا:
“سیکیورٹی ایک سرخ لکیر ہے۔ ہمارا نظام زائرین کے تحفظ اور ہجوم کے مؤثر انتظام کے لیے بنایا گیا ہے۔ ہم قانون کی خلاف ورزی برداشت نہیں کریں گے۔”
📡 جدید AI نظام اور اس کا تحفظ
سعودی عرب نے سمارٹ سٹی ٹیکنالوجی اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) کا استعمال کر کے لاکھوں زائرین کی نقل و حرکت کو کنٹرول کرنے والا ایک جدید نظام قائم کیا ہے۔ اس نظام کی خلاف ورزی نہ صرف انتظامی معاملات میں خلل ڈالتی ہے بلکہ زائرین کی جان کو خطرے میں ڈالتی ہے۔
سیکیورٹی ماہر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عادل زمزمی کے مطابق:
“یہ نظام دنیا کے جدید ترین حج و عمرہ انتظامات میں سے ایک ہے۔ اس کی خلاف ورزی کا مطلب ہے لاکھوں زائرین کی سلامتی کو داؤ پر لگانا۔”
👮♂️ کارروائیاں اور گرفتاریاں
وزارت داخلہ نے ملک بھر میں مشترکہ فیلڈ آپریشنز کا آغاز کیا ہے۔
صرف 27 مارچ سے 2 اپریل کے دوران:
- ✅ 18,400 سے زائد افراد گرفتار
- ✅ 13,000 اقامہ قانون کی خلاف ورزی پر
- ✅ بقیہ محنت اور بارڈر قوانین کی خلاف ورزی پر
⚖️ سزائیں: مرحلہ وار تفصیل
قانونی مشیر احمد المالکی نے سزاؤں کی تفصیل بیان کی:
خلاف ورزی کی بار | سزا |
---|---|
پہلی بار | 🔹 15,000 ریال جرمانہ 🔹 ملک بدری |
دوسری بار | 🔹 25,000 ریال جرمانہ 🔹 3 ماہ قید 🔹 ملک بدری |
تیسری بار | 🔹 50,000 ریال جرمانہ 🔹 6 ماہ قید 🔹 ملک بدری |
🏢 سہولت دینے والوں کے لیے بھی سختی
جو افراد یا کمپنیاں ایسے زائرین کو:
- پناہ دیں
- روزگار فراہم کریں
- سفر میں مدد کریں
ان پر بھی 100,000 ریال تک جرمانہ، قید، گاڑی ضبط، اور غیر ملکی عملے کی ملک بدری کی سزا لاگو ہو سکتی ہے۔
🕋 عمرہ سروس فراہم کرنے والوں پر بھی کڑی نظر
اگر عمرہ سروس فراہم کرنے والے زائرین کی واپسی میں تاخیر کی اطلاع بروقت نہیں دیتے، تو ان کے لیے بھی درج ذیل سزائیں ہیں:
خلاف ورزی کی بار | سزا |
---|---|
پہلی بار | 25,000 ریال جرمانہ |
دوسری بار | 50,000 ریال جرمانہ |
تیسری بار یا بار بار | 100,000 ریال جرمانہ |
🔐 حفاظت ایک مقدس فریضہ
لیفٹیننٹ جنرل البسامی نے زور دیا:
“زائرین کی حفاظت ایک مقدس فریضہ ہے۔ اس نظام کی حرمت کو نقصان پہنچانے کی کوششوں کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔”
🔔 نتیجہ: وقت پر وطن واپسی لازمی ہے
عمرہ زائرین کے لیے یہ ایک واضح پیغام ہے:
29 اپریل سے پہلے وطن واپس جائیں۔
بصورت دیگر، سخت قانونی کارروائی کے لیے تیار رہیں۔