پہلی سہ ماہی میں 1.72 لاکھ پاکستانیوں کو بیرون ملک ملازمتیں

پہلی سہ ماہی 2025 میں 1 لاکھ 72 ہزار پاکستانیوں کو بیرون ملک ملازمتیں مل گئیں، بیورو آف امیگریشن کی رپورٹ

بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ (BEOE) کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق سال 2025 کی پہلی تین ماہ کے دوران 1,72,144 پاکستانی شہریوں نے بیرون ملک ملازمتیں حاصل کیں۔ یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ عالمی سطح پر پاکستانی افرادی قوت کی مانگ مسلسل بڑھ رہی ہے، خصوصاً خلیجی ممالک میں۔


سعودی عرب پاکستانیوں کی پہلی ترجیح

رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے سب سے زیادہ 1,21,970 پاکستانی ورکرز کو ملازمت دی، جو کہ کل تعداد کا تقریباً 71 فیصد بنتا ہے۔ دیگر خلیجی ممالک جنہوں نے پاکستانی ورکرز کو بھرتی کیا، ان میں شامل ہیں:

  • قطر – 12,989
  • عمان – 8,331
  • متحدہ عرب امارات – 6,891
  • بحرین – 939

یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ خلیجی ریاستیں تعمیرات، ڈرائیونگ، اور سروس سیکٹر میں پاکستانی ورک فورس پر انحصار جاری رکھے ہوئے ہیں۔


یورپ اور ایشیا میں بھی مواقع میں اضافہ

رپورٹ سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ پاکستانی ورکرز کی مانگ یورپ اور مشرقی ایشیا کے کئی ممالک میں بھی بڑھ رہی ہے، جہاں روزگار کے نئے مواقع سامنے آ رہے ہیں۔ ان ممالک میں شامل ہیں:

  • ملائشیا – 775
  • چین – 592
  • آذربائیجان – 350
  • جرمنی – 264
  • یونان – 815
  • ترکی – 870
  • اٹلی – 109
  • جاپان – 108
  • برطانیہ – 1,454
  • امریکہ – 257

ان اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستانی ورکرز کے لیے روزگار کے مواقع صرف خلیج تک محدود نہیں بلکہ عالمی سطح پر پھیلتے جا رہے ہیں۔


ہنر مند افراد کی مانگ میں نمایاں اضافہ

رپورٹ میں ہنر مند اور تعلیم یافتہ افراد کی بیرون ملک مانگ کو بھی واضح کیا گیا ہے۔ جن پیشہ ور افراد نے ملازمتیں حاصل کیں، ان کی تفصیل درج ذیل ہے:

  • 1,479 انجینئرز
  • 849 ڈاکٹرز
  • 390 نرسیں
  • 3,474 ٹیکنیشنز
  • 2,130 الیکٹریشنز
  • 1,058 ویلڈرز
  • 1,689 باورچی
  • 436 اساتذہ

اس کے علاوہ، 38,274 ڈرائیورز اور 1,859 مستری بھی مختلف معاہدوں کے تحت بیرون ملک بھیجے گئے۔ یہ تمام اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ پاکستانی ہنرمند افراد کی خدمات عالمی منڈی میں قدر کی نگاہ سے دیکھی جا رہی ہیں۔


عالمی اعتماد اور معاشی بہتری کی امید

بیورو کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ رجحان اس بات کا ثبوت ہے کہ دنیا بھر میں پاکستانی ورک فورس پر اعتماد بڑھ رہا ہے، خاص طور پر خلیجی اور یورپی ممالک میں۔ ان ہنر مند اور نیم ہنر مند ورکرز کی بیرون ملک تعیناتی نہ صرف بے روزگاری میں کمی کا باعث بن رہی ہے بلکہ ملکی معیشت کو بھی زرمبادلہ کی صورت میں بڑا سہارا فراہم کر رہی ہے۔


آگے کا راستہ

پاکستان کے نوجوانوں کے لیے یہ وقت اہم ہے۔ بیرون ملک روزگار حاصل کرنے کے لیے ہنر حاصل کرنا اور اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانا وقت کی ضرورت ہے۔


تازہ ترین بیرون ملک روزگار کے مواقع، مشورے، اور تربیتی پروگراموں کی معلومات کے لیے
Elite Umar Overseas Employment کو فالو کریں – ہم آپ کو بہتر مستقبل کی راہ دکھاتے ہیں۔

Similar Posts